Wednesday 14 August 2013

NEW DELHI: Indian premier Manmohan Singh warned Pakistan Thursday against using its soil for “anti-India activity”, following a fresh escalation of tensions between the neighbours over a deadly attack on Indian soldiers.
“India has always strived for friendship with its neighbouring countries,” Singh said during his annual address marking India's independence day from the ramparts of the Red Fort in New Delhi.
“However, for relations with Pakistan to improve, it is essential that they prevent the use of their territory and territory under their control for any anti-India activity,” Singh said.
The Congress prime minister was speaking from a bullet-proof enclosure at the historic Red Fort which had been turned into a virtual fortress with tens of thousands of security forces guarding against a possible militant strike.
Singh's comments came against the backdrop of the killing of five Indian soldiers in disputed Kashmir last week that New Delhi blames on Pakistani soldiers and which has stoked tensions between the neighbours.
The renewed tensions have cast a shadow over hopes of a resumption of stalled peace talks between the nuclear-armed rivals.
Since the killings, regular skirmishes have been reported between the soldiers of the two countries along the heavily-militarised Line of Control (LoC) dividing the Kashmir region.
The Independence Day address marks the end of British colonial rule in 1947 and partition of the subcontinent into India and Pakistan, a split that has caused endless tension and triggered three wars -- two of them over Kashmir.
The Muslim-majority region is divided between the two nations but both claim it in full.
India passed a resolution in parliament Wednesday condemning Pakistan's “unprovoked attack” on its soldiers in Kashmir last week.
Pakistan has denied involvement of its soldiers in the ambush, the deadliest such incident involving Indian soldiers along the LoC since the two countries agreed to a ceasefire in 2003.
The resolution followed a similar one passed in Pakistan's parliament a day earlier.
“It is unfortunate that Pakistan chose to indulge in such unprovoked attacks at a time when efforts were being made to establish a long-lasting framework of peaceful, friendly and cooperative ties...,” the Indian resolution said.
Prime Minister Nawaz Sharif pledged Wednesday to respond to the rising tensions in Kashmir with “restraint and responsibility”.
Militant groups have been fighting Indian forces since 1989 for independence for Kashmir or its merger with Pakistan. The fighting has killed tens of thousands of people, mostly civilians.
Singh's comments came after India's mainly ceremonial president Pranab Mukherjee told Pakistan that “patience has limits” and all “necessary steps” will be taken to ensure internal security and protect Indian territory.
“Our commitment to peace is unfailing but even our patience has limits,” Mukherjee said in a separate speech on the eve of India's 67th independence day.

Tuesday 7 August 2012

taliban shake hands with saudi tops

ust 04, 2012 In: پاکستان
انتہائی باخبر زرائع سے شیعہ کلنگ کو یہ خبر موصول ہوئی ہے کہ کالعدم سپاہ صحابہ کے سرگرم دہشتگردوں کی گزشتہ دنوں سعودی عرب کے اہم زمہ داروں سے ملاقات ہوئی ہے۔
زرائع نے بتایا کہ گزشتہ دنوں کالعدم سپاہ صحابہ کا ایک خفیہ وفد اپنے بیرونی آقاوں کی “شاباش” حاصل کرنے کے لیے سعودی عرب روانہ ہوا تھا، جہاں اُس وفد کی سعودی زمہ داروں سے ملاقات ہوئی ہے۔ زرائع نے دعوی کیا ہے کہ کالعدم سپاہ صحابہ کی وفد کی سربراہی سید غلام رسول شاہ نامی ایک شخص کررہا تھا جبکہ زرائع کا مزید کہنا ہے کہ ملاقات انتہائی اعلی سطح کی تھی جس میں سعودی عرب کا ایک بہت بڑا تکفیری مفتی شیخ علی عبدالرحمن الخدیفی بھی شریک تھا۔ سعودی تکفیری مفتیوں نے ملاقات میں کالعدم سپاہ صحابہ کے ساتھ مکمل تعاون کا اظہار کیا۔ اس ملاقات کے بعد اس بات کا اندازہ بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ کالعدم سپاہ صحابہ کن بیرونی طاقتوں کے اشاروں پر پاکستان میں شیعہ مسلمانوں کو نشانہ بنارہی ہے۔
یار رہے کہ کالعدم سپاہ صحابہ سعودی ریال اورناصبی سعودی آقاوں کی شاباش حاصل کرنے کے لیے پاکستان میں شیعہ مسلمانوں کو نشانہ بناتی ہے۔ بیرونی ممالک کے اشاروں پر کالعدم سپاہ صحابہ اور کالعدم لشکر جھنگوی سرزمین پاکستان کا امن برباد کرنا چاہتی ہے۔
سعودی عرب ایک بہت بڑی رقم پاکستان میں مختلف زریعوں سے شیعہ مسلمانوں کے خلاف خرچ کرتا ہے۔ ان مختف زریعوں میں کالعدم سپاہ صحابہ ایک اہم زریعہ سمجھا جاتا ہے اس کالعدم تنظیم کا مقصد پاکستان میں شیعہ مسلمانوں کے خلاف مُسلح دہشتگردی کرنا ہے۔
اس قبل بھی اس قسم کی رپورٹ موصول ہوتی رہی ہے کہ کالعدم سپاہ صحابہ سعودی اشاروں پر اپنا ایک جدید مُسلح ونگ تیار کررہی ہے۔ اس مُسلح ونگ کی “علی معاویہ فورس” کے نام سے شناخت ہوئی ہے۔ کلاشنکوف بردار علی معاویہ فورس کے دہشتگردوں کو کالعدم سپاہ صحابہ کے سرگرم دہشتگردوں کے ساتھ بھی دیکھا گیا ہے۔
ان تمام واقعات پر حکومتی خاموشی کسی تعجب سے کم نہیں، حکومت ان تمام معاملات پر بے بس نظر آتی ہے معلوم نہیں ان دہشتگردوں کے پیچھے کون سی خفیہ طاقتیں موجود ہے جس کے سبب حکومت بھی ان دہشتگردوں کے خلاف صرف زبانی بیان دیتی ہے مگر عملی اقدام سے قاصر نظر آتی ہے۔

Killing Willing In Pakistan By taliban

August 07, 2012 In: پاکستان
صیح کہا جاتا ہے کہ دُنیا میں سب سے زیادہ ظلم عدل کے نام پر عدالتوں نے کیا، جب کسی معاشرے میں عدل، ظلم پر اُتر آئے تو معاشرے میں موجود لوگوں میں بغاوت، احساس محرومی اور غصے کے علاوہ کچھ نہیں پایا جاتا۔
ٴ
کچھ ایسا ہی حال میرے پاکستان کا ہے۔ بڑی کوششوں اور آمر کے جوتے کھانے کے بعد دل کو سکون ملا تھا کہ اب میرے ملک کی عدلیہ آزاد ہوچکی ہے۔ مگر میں غلط تھا، مجھے نہیں معلوم تھا کہ اس ملک کی عدلیہ نہیں بلکہ صرف عدلیہ کا سربراہ آزاد ہوا ہے۔ میں بہت بڑا بیوقوف تھا جو اُن لوگوں کی باتوں میں آگیا جو کہتے تھے عدلیہ کی آزادی کے بعد “ریاست ماں جیسی ہوگی” میں شاید بھول گیا تھا جو لوگ یہ نعرے لگارہے ہیں انھوں نے پوری زندگی تو کچھ کیا نہیں تو اب کیا کرینگے؟ عدلیہ کی آزادی کے بعد ریاست ماں جیسی تو بہت دور کی بات سوتیلی ماں جسی بھی نہیں رہی!
شاید کے چیف جسٹس کے خلاف بولنے پر دوبارہ ضیاالحق گروپ کی جانب سے شیعہ کلنگ پر پابندی لگادی جائے مگر میں کیا کرو کہ گزشتہ 11 مہینوں میں 346شیعہ مسلمانوں کی لاشیں روزانہ میری آنکھوں کے سامنے اپنی مظلومیت کا نوحہ کرتی ہیں، اور مجھ سے پوچھتی ہے کہ “کیا تھمارا کام صرف خبر بنانا اور ویڈیو ایڈیٹ کردینا ہیں؟”
ایک سال 5 مہینوں میں اس کان نے مسلسل شہادتوں کی اطلاع سُنی اور ان ہاتھوں نے کئی سو شہادتوں کی خبریں بنائی!مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ اتنا دکھ کسی شہادت کی اطلاع پر نہیں ہوتا جتنا دکھ اس وقت ہوتا ہے جب معلوم ہوتا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان افتخار چوہدری کی کورٹ نے فلاح فلاح شیعہ قاتل دہشتگرد کو آزاد کردیا۔
ہاں بلکل ! شہادت تو ہماری میراث ہے مگر کیا ظلم پر خاموش رہنا ہماری میراث ہے؟
پچھلے 11 مہینوں میں شیعہ نسل کشی کا شکار ہونے والے 346 شیعہ مسلمانوں کے قاتل آج بھی آزاد ہیں۔ اس آزاد عدلیہ نے آج تک اُن قاتلوں میں سے کسی ایک کو بھی سزا نہیں سُنائی بلکہ اُلٹا اُن دہشتگردوں کا آزاد کیا جنہوں نے کھلم کھلا سو سو شیعہ مسلمانوں کے قتل کا اعتراف کیا، کئی سو طالبان دہشتگردوں کو رہا کردیا گیا جنہیں فوج نے گرفتار کیا تھا، ملک اسحاق جیسے خطرناک دہشتگردوں کو رہائی دینے والی اس آزاد عدلیہ کا کردار ملک کے مستقبل کے لیے خطرناک ہے یا پھرخوشحال یہ تو تاریخ فیصلہ کریں گی۔
انصاف کے نام پر نا انصافی کی داستان صرف یہی ختم نہیں ہوجاتی بلکہ جیلوں میں موجود ہزاروں شیعہ اسیران کے کیسز پر محترم چیف جسٹس افتخار چوہدری کی “آزاد عدالت” خاموش نظر آتی ہے۔ بدنام زمانہ دہشتگرد ملک اسحاق کی رہائی “محترم آزاد عدلیہ” کے لیے ممکن ہے مگر 18 سال سے گرفتار اسحاق کاظمی کی درخواست پر “ماں جیسی محبت کرنے والی آزاد عدلیہ” تعصب کا شکار نظر آتی ہے، 16 سال سے گرفتار فرزند ملت تشیعُ غلام رضا شاہ نقوی کو آج تک پیشی کی تاریخ نا مل سکی، کیا یہ کھلم کھلا “حقوق مساوات کی علمبردار عدلیہ” نہیں؟
قابل محترم چیف جسٹس افتخار چوہدری کی آزاد عدلیہ نے 1700 سو موٹو لیے جن میں شراب کی دو بوتلیں، سموسہ، شکر،وحیدہ شاہ کا تھپڑ، مبینہ ملزم ارسلان افتخار،مختارا مائی، چلاس میں خواتین کا رقص، اور وغیرہ وغیرہ،
مگر افسوس ان سوموٹو میں کوئٹہ مییں عید کے دن نشانہ بننے والے معصوم نمازی نہیں، سانحہ کوہستان میں شہید ہونے والی خواتین نہیں، پارہ چنارمیں زبح ہونے والے معصوم شیعہ مومنین نہیں اور نا ہی کراچی میں روزنہ ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بننے والے نہتے شیعہ مسلمان،
 چیف جسٹس افتخار چوہدری کو سوچنا چاہیے کہ کوئٹہ میں بسوں سے اتار کر نشانہ بننے والے، گلگت میں چلاس کے مقام پر بے رحمی سے شہید ہونے والے، کراچی میں روزانہ سپاہ صحابہ کے دہشتگردوں کی گولیوں کا نشانہ بننے والے اور پارہ چنار میں زبح ہونے والے شہیدوں کی قوم اتنی بیوقوف نہیں کہ ان تمام سازشوں کا سمجھ نہیں پائے،دوسرے ضیاالحق کاانجام وہی ہوگا جو پہلے ضیاالحق کا ہوا تھا۔
ہزاروں شیعہ مسلمانوں کے لہو سے لکھی گئی یہ تحریر خواہ کسی کو توہین عدالت لگے مگر یہ شکوہ ان شہیددوں کا ہے جنہیں بے رحمی سے فرقے کی بنیاد پر قتل کردیا گیا،
آنے والا دور ان تمام باتوں کا فیصلہ کریں گا کہ یہ تحریر توہین عدالت ہے یا پھر ہزاروں شیعہ مسلمانوں کا خراج!!

Thursday 2 August 2012

Pakistani Hero Malik Riaz Wins!

Pakistan's Real Hero who has been helping Poor People Wins Heart in This Ramazan Kareem


Families and government officials in Karachi welcomed home on Thursday seven Pakistani crews’ members released by Somali pirates following a $1.1 million ransom Denoted by Pakistani Real Hero Mr Malik Riaz after being held hostage for 20 months.




Wednesday 1 August 2012

NEWS KARACHI PORT: Currency Notes for Eidi in Pakistan

NEWS KARACHI PORT: Currency Notes for Eidi in Pakistan: Adequate quantity of fresh currency notes for Eid will be available to the general public from 1st August The State Bank of Pakistan...

Currency Notes for Eidi in Pakistan

Adequate quantity of fresh currency notes for Eid will be available to the general public from 1st August

The State Bank of Pakistan (SBP) has made elaborate arrangements for the supply of adequate quantity of fresh currency notes particularly of small denominations (Rs10/ to Rs100/) to commercial banks depending upon their branch network.

The branches of commercial banks will issue only one packet each of Rs10/ and Rs20/ person to the visiting general public/ account holders from 1st of August, 2012 till the last working day bef